سعودی عرب اور ایران میں حالیہ کشیدگی کے خاتمے اور شام امن مذاکرات یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ اور امریکا سرگرم ہیں۔ سفارت خانہ جلائے جانے کے بعد تہران چھوڑنے والے سعودی سفارت کار وطن واپس پہنچ گئے۔ ایرانی سفارتی عملے نے بھی سعودی عرب چھوڑ دیا ہے۔
سعودی عرب اور ایران کشیدگی برقرار ہے۔ خطے میں موجود تناؤ کم کرنے کے لیے اقوام متحدہ، امریکا اور دیگر ملک فعال ہوگئے ہیں تاہم اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا اور کشیدگی برقرار ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی میسٹورا نے ریاض میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر سے
ملاقات کی ۔ سعودی وزیر خارجہ نے یقین دہانی کرائی کہ ان کا ملک بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر شام کے بحران کا حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھے گا۔خطے میں حالیہ کشیدگی سے جنیوا میں شام کے امن مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی سعودی اور ایرانی رہنماؤں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ۔ انہوں نے دونوں ملکوں کو کشیدگی ختم کر نے اور شام میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے امن معاہدے کے لیے کوششیں آگے بڑھانے پر زور دیا ۔
دوسری جانب سفارت خانہ جلائے جانے کے بعد تہران چھوڑنے والے سعودی سفارت کار وطن واپس پہنچ گئے۔ شہزادہ خالدبن سعود اور وزارت خارجہ کےحکام نے عملے کا استقبال کیا۔